نفسیاتی جنک فوڈ ۔ ابویحییٰ
جنک فوڈ (Junk Food) بازار میں دستیاب ایسی غذا کو کہتے ہیں جو لذید ذائقوں کی حامل، مگر غذائی اعتبار سے مضر صحت ہوتی ہے۔ یہ غذائیں کھا کر مزہ بھی آتا ہے اور پیٹ بھی بھر جاتا ہے، مگر رفتہ رفتہ یہ غذائیں انسان کو طرح طرح کے جسمانی عوارض میں مبتلا کر دیتی ہیں۔ چنانچہ ڈاکٹر اور غذائی ماہرین لوگوں کو جنک فوڈ سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
جنک فوڈ کی ایک اور قسم نفسیاتی یا سائیکالوجیکل جنک فوڈ کی ہے۔ یہ وہ اشیائے تعیشات ہیں جو بظاہر ہماری زندگی کو مزے اور آرام سے بھر دیتی ہیں۔ چنانچہ ہماری نفسیات میں ان چیزوں کی شدید خواہش پیدا ہوتی ہے اور ہماری بیشتر تگ و دو کا مقصد ان چیزوں کو اپنی زندگی میں زیادہ سے زیادہ جمع کرنا بن جاتا ہے۔ مگر رفتہ رفتہ یہ اشیائے تعیشات ہمیں نفسیاتی اور ذہنی طور پر کمزور سے کمزور تر بناتی چلی جاتی ہیں۔ ہماری طبیعت میں سہل پسندی اور مزاج میں نزاکت پیدا ہوجاتی ہے۔ زندگی کی کسی مشکل کو ہم برداشت کرنے کے قابل نہیں رہتے۔
صرف یہی نہیں بلکہ نفسیاتی جنک فوڈ مادی طور پر بہت مہنگی ملتی ہیں۔ ان کے حصول کے لیے اکثر لوگ حلال و حرام اور جائز و ناجائز کے معاملے میں بے حس ہوجاتے ہیں۔ وہ دوسرے پر پیسہ خرچ کرنے کے بجائے ایک ایک پیسے کو اپنی ذات پر صرف کرتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں ہمارے اخلاقی وجود کو ناکارہ بنا دیتی ہیں۔
اخلاقی وجود کا ناکارہ ہونا جسمانی وجود کے ناکارہ ہونے سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ جسمانی وجود ناکارہ ہو تو انسان زیادہ سے زیادہ مرجائے گا۔ مگر اخلاقی وجود ناکارہ ہوجائے تو انسان جہنم کی سزا کا حقدار ہوتا ہے جہاں انسان مردوں میں رہے گا اور نہ زندوں میں۔ یہی نفسیاتی جنک فوڈ کا وہ سب سے بڑا خطرہ ہے جس سے بے نیاز ہو کر ہم بے دریغ ان کو اپنی زندگی میں شامل کیے جا رہے ہیں۔