ڈیزی کے قبول اسلام کی کہانی ۔ عائشہ کرن
ڈیزی ایک ہسپانوی لڑکی ہے جو جنوبی امریکہ کے ملک بولیویا میں رہتی تھی۔ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے میرے تعلق میں آئی۔ میرے خاندان کسی کے فرد نے یہ کہہ کر اس کا تعارف مجھ سے کرایا تھا کہ یہ دینِ اسلام میں انٹرسٹ لیتی ہے۔ آپ اس کی رہنمائی کر دیں۔ میں سوشل میڈیا کے ذریعے سے اس سے بات کرنے لگی۔ ہم مسیحیت اور دینِ اسلام میں یکساں چیزوں پر گفتگو کرتے اور ساتھ ہی ساتھ میں قرآن کے مطلوب انسان پر بھی روشنی ڈالتی رہتی تھی۔ ایک دن اپنی فیملی میں ڈیزی کو ایک کتاب "When life begins” بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا تو سب نے اس بات کو پسند کیا۔ میرے کہنے پر میری دوست، کزن اور بہنیں اس کتاب کے ساتھ کچھ تحائف بھی اسے بھیجنے کو تیار ہوگئیں۔ یوں ہم نے اظہار محبت کے طور پر اس کے لیے کتاب کے ساتھ اس کے اور اس کی بہن کے لیے چھوٹے چھوٹے تحائف خرید کر بھیجے۔
ان دنوں میں جاب نہیں کرتی تھی۔ چنانچہ جیسے تیسے اپنی پاکٹ منی کو جمع کرکے پاکستان پوسٹ سے اسے یہ سامان بھیجا جو کچھ عرصے بعد اسے مل گیا۔ تحائف اور کتاب دیکھ کر وہ لوگ بہت خوش ہوئے۔ اس کے ساتھ اس کے والد بھی ہمارے اس رویے پر بہت خوش ہوئے۔ انھوں نے اس سے کہا کہ میری فیملی تم لوگوں کے کتنے قریب رہتی ہے مگر آج تک وہ لوگ تم لوگوں کو پوچھتے نہیں۔ مگر یہ مسلمان تمھارے کتنے اچھے دوست ہیں جو نہ صرف تمہیں بلکہ تمہاری فیملی کو بھی یاد رکھتے ہیں۔ میں ان سے بہت متاثر ہوا ہوں۔
ڈیزی نے کتاب when life begins کا مطالعہ کیا۔ اسے اپنے تمام سوالوں کے جواب کتاب میں ملے اور اس نے الحمداللہ اسلام قبول کرلیا۔ ڈیزی کو اسلام قبول کرنے پر سب سے زیادہ مخالفت کا ڈر اپنے والد سے تھا مگر ہمارے چھوٹے سے عمل نے انہیں مسلمانوں کے مثبت رویے سے روشناس کروایا اور الحمدللہ انہوں نے ڈیزی کے اسلام قبول کرنے کے معاملہ میں کوئی مزاحمت نہ کی۔