اسپیڈ بریکر ۔ خطیب احمد
میری پھوپھو کے گاؤں جاتے ہوئے راستے میں ایک قصبہ ہے جس میں محض 700 میٹر کے اندر گاؤں والوں نے 11 بہت بڑے اور اونچے اسپیڈ بریکر بنا دیے ہیں جو آنے جانے والوں کو انتہائی تکلیف دیتے ہیں۔ آپ ان سے 10 کی اسپیڈ سے بھی گزریں تو اچھل کر سیٹ پر گرے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔ کل میں اس گاؤں سے گزرتے ہوئے قدرے کم اسپیڈ سے جا رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ کسی بریکر کو سائیڈ سے توڑا گیا ہے تو کسی کو درمیان سے تاکہ بائیک کا ٹائر آسانی سے گزر جائے۔ میں نے بھی وہ آسانی والی جگہ پہچان لی اور 6 اسپیڈ بریکر انتہائی سکون سے بغیر اچھلے عبور کر لیے۔
اب اگر ہم اپنی نماز کی طرف آئیں تو اس کی کہانی بھی ان اسپیڈ بریکروں سے چنداں مختلف نہ ہوگی۔ ہم نماز کو ایک ایکسرسائز کی طرح کر کے اپنے تئیں مطمئن ہو جاتے ہیں کہ فرض ادا ہوا۔ ہم نماز سے دن میں پانچ بار ایسے گزرتے ہیں جیسے میں اسپیڈ میں ان اسپیڈ بریکروں سے گزر جاتا تھا مگر کبھی اسپیڈ کم کرنے کی کوشش نہ کرتا بلکہ الٹا ان کو اور ان کے بنانے والوں کو کوستا تھا۔ جبکہ یہ نماز سے اسی طرح تیزی سے گزر جانے کا نتیجہ ہے کہ نمازیں پڑھنے کے باوجود نہ ہمارا ظاہر بدلتا ہے نہ باطن، نہ کوئی روحانی لطف میسر ہوتا ہے اور نہ جسمانی سکون ملتا ہے۔
ہم آج سے ہی نماز کو اگر سکون سے رک کر، سمجھ کر، پڑھنے کی کوشش کرنے لگ جائیں تو اس طالب علم کا گمان نہیں یقین محکم ہے کہ ان شا اللہ ہماری نماز ہمیں اور ہمارے موجودہ حالات زندگی کے مسائل کے حل کا ایک مجرب نسخہ ثابت ہوگی۔
یہ نماز حقیقی معنوں میں ہمیں برائی و بے حیائی سے روک دے گی۔ ہمارے قلب کو خدائے واحد و برتر کے نور سے روشن کرنے کے ساتھ دل میں موجود تعصب، حسد، کینہ، شخصیت پسندی، خود پسندی، لالچ، بغض، انا، کے جذبات کو ختم کرکے دل کو ایسے پاک کر دے گی جیسے کوئی موبائل ڈیوائس فیکٹری ری سیٹ کے بعد سب کچھ ڈیلیٹ ہوجانے پر اپنی اس حالت میں واپس آجاتی ہے جیسے اسے بنانے والے نے بنایا تھا۔