Shock Absorber – Abu Yahya
گاڑی اسپیڈ بریکر تک پہنچ گئی مگر اس کی رفتار کم نہ ہوئی۔ مجھے اور ہر دیکھنے والے کو یہ یقین تھا کہ گاڑی اسپیڈ بریکر سے گزرے گی اور اندر بیٹھے ہوئے لوگوں کو ایک زور دار جھٹکا لگے گا۔ گاڑی واقعی اسپیڈ بریکر پر تیزی سے گزری مگر اس طرح کہ اندر بیٹھے ہوئے لوگوں کو کسی جھٹکے کا احساس نہیں ہوا۔ یہ مرسڈیز گاڑی کے شاک ایبزوربر(Shock Absorber) کا کمال تھا۔
یہ مشاہدہ مجھے بہت عرصے قبل ہوا جب اسپیڈ بریکر کی وبا نئی نئی عام ہوئی تھی۔ اس سے پہلے میں اسپیڈ بریکر کے جھٹکے سے بچنے کے صرف ایک طریقے سے واقف تھا۔ وہ یہ کہ اپنی گاڑی کی رفتار آہستہ کر دی جائے۔ مگر اس روز مجھے معلوم ہوا کہ یہ کام Shock Absorber بھی کرسکتے ہیں۔
زندگی میں پیش آنے والے مسائل اسپیڈ بریکر کی طرح ہوتے ہیں۔ یہ انسان کے وجود کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں۔ یہ شاہراہ زندگی پر انسان کی رفتار توڑ دیتے ہیں۔ ترقی اور کامیابی کی طرف اس کا سفر آہستہ کر دیتے ہیں۔ اس مسئلے کا بظاہر کوئی حل نظر نہیں آتا۔ اس لیے زندگی کی سڑک پر مسائل کے اسپیڈ بریکر ختم نہیں کیے جاسکتے۔ یہ خدا کے قانون کے خلاف ہے۔
لیکن اس روز مجھے معلوم ہوا کہ ان مسائل کو حل کرنے کا ایک دوسرا راستہ بھی ہے۔ وہ یہ کہ آدمی اپنی شخصیت میں مرسڈیز گاڑی جیسے Shock Absorber لگا دے۔ انسان اپنے اندر صبر اور برداشت جیسی صفات پیدا کرے۔ وہ مشکل حالات میں چھپے آسانی کے پہلوؤں کو تلاش کرے۔ وہ موجودہ مشکلات کے بعد قدرت کے قانون کے تحت لازماً آنے والی راحتوں پر نظر رکھے۔ وہ امید اور حوصلے کی شمع کو نہاں خانہ دل میں کبھی بجھنے نہ دے۔ یہی وہ Shock Absorber ہیں جو زندگی کی راہ میں آنے والی ہر مشکل اور ہر جھٹکے کے اثرات سے اسے محفوظ رکھنے کا سبب بنیں گے۔
خد اکی دنیا میں جو مسئلہ حل ہوسکتا ہے اسے اپنی حکمت اور تدبیر سے ختم کرنا چاہیے۔ جو حل نہیں ہوسکتا اسے Shock Absorber کے حوالے کر دینا چاہیے۔ یہ ہر مسئلے کی کنجی ہے۔