شکنتلا دیوی ۔ عبدالرحمن صدیقی
04 نومبر 1929ء کو بنگلور(انڈیا) میں ایک شعبدے باز کے گھر میں ایک لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام شکنتلا دیوی رکھا گیا۔ اپنے باپ کی شعبدہ بازیوں کے برخلاف یہ لڑکی خداداد صلاحیت لے کر پیدا ہوئی تھی۔ یہ کبھی اسکول نہیں گئی، اس کے باوجود بچپن ہی سے وہ ریاضی کے مشکل سے مشکل سوال لمحوں میں حل کر لیا کرتی تھی۔ اس بات کا جب شہرہ ہوا تو میسور یونیورسٹی میں اُسے بلایا گیا اور ایک آٹھ ہندسوں پر مشتمل عدد کا عدد 3 سے روٹ نکالنے کو دیا گیا جو کہ اگلے ہی لمحے کسی ترتیب وار مراحل سے گزارے بغیر شکنتلا نے تختہ سیاہ پر لکھ دیا۔ اُس کی یہ وجہ شہرت اُسے ساری دنیا کی بڑی یونیورسٹیز میں لے گئی۔
1977 میں امریکہ کی میتھوڈس یونیورسٹی میں 201 ہندسوں پر مشتمل ایک طویل عدد کا 23 (تیئسواں) روٹ صرف 50 سیکنڈ میں نکال ڈالا جبکہ اس ریاضیاتی عمل کی تصدیق کرنے کے لیے اُس وقت ایک خصوصی کمپیوٹر بنایا گیا تھا۔ 1980 میں اُسے امپریل کالج لندن میں 13 ہندسوں پر مشتمل ایک عدد کو 13 ہندسوں پر مشتمل دوسرے عدد میں جمع کرنے کو کہا گیا اور محض 28 سیکنڈ میں اُس نے یہ کارنامہ بھی کر دکھایا۔ اس ہی طرح 1988 میں امریکہ ہی کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں آٹھ ہندسوں پر مشتمل ایک عدد کا کیوب روٹ نکالنے کو کہا گیا اور شکنتلا دیوی نے محض 2 سیکنڈ میں جواب بتا دیا۔ اُسے انسانی کمپیوٹر کا خطاب دیا گیا اور اُس کا نام گینزبک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا گیا۔ یہ صلاحیت انتہائی غیرمعمولی تھی، عموماً خواتین میں ریاضی سے متعلق صلاحیتیں کم پائی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین میتھ ٹیچر کی ضرورت ہر دور میں رہتی ہے۔ ایسے میں کسی خاتون کا کمپیوٹر سے زیادہ تیزی کے ساتھ ریاضیاتی گتھیوں کو سلجھانا یقیناً حیران کن ہے۔
حشر میں اللہ تعالیٰ ہر انسان کے نامہ اعمال کا ڈیٹا میزان کے سپر کمپیوٹر کی اسکرین پر ظاہر فرما دے گا اور اس سے پہلے کہ میزان پر اُس کا نتیجہ ظاہر کیا جائے۔ یہ ممکن ہے کہ خدا ہر انسان کو شکنتلا دیوی سے کہیں بڑھ کر حساب و کتاب کی وہ صلاحیت عطا فرما دے، جس کے نتیجے میں انسان خود ہی اپنے نامہ اعمال کے اندارج کو دیکھ کر لمحوں میں اُس نتیجے تک پہنچ جائے جو ابھی میزان پر ظاہر ہونا ہے۔ شاید اسی حقیقت کو بیان کرنے کے لیے کہا گیا کہ:(لو، پڑھ لو اپنا اعمال نامہ! آج تم خود ہی اپنا حساب کر لینے کو کافی ہو) (سورۃ بنی اسرائیل، آیت 14)
لیکن اُس روز حساب تیزی سے آپ خود کریں یا میزان کا سپر کمپیوٹر آپ کو اُس کا فائدہ نہ ہوگا مگر آج اگر تھوڑی دیر کے لیے رات سونے سے قبل اپنا احتساب خود ہی کر لیا جائے تو یقیناً آپ پر آپ کی خامیاں کھل جائیں گی اور اگر آپ نے اُن کی اصلاح بھی کر لی تو یقین رکھیں۔ یہ چیز آپ کی نجات کا باعث بن سکتی ہے اور اس کے لیے شکنتلا دیوی جیسی صلاحیتوں کا حامل ہونے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔