نماز میں دُرود کیوں پڑھا جاتا ہے ۔ ابویحییٰ
سوال: نماز میں تشہد میں درود و سلام پڑھا جاتا ہے۔ نماز تو اول تا آخر اللہ کی عبادت ہے تو حالتِ عبادت میں صرف اللہ کی بارگاہ میں عجز و انکسار زیبا ہے۔ تو پھر درود و سلام پڑھتے ہوئے انسان کو کیا تصور کرنا چاہیے؟ (احمد سعید)
جواب: نماز بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کا نام ہے۔ اس کا آخری حصے میں تشہد میں بیٹھ کر دعا کی جاتی ہے۔ ان دعاؤں کا آغاز اگر درود و سلام سے کیا جائے تو اس میں قطعاً کوئی مضائقہ نہیں۔ درود چونکہ ایک دعا ہے اس لیے ایک مسلمان کے لیے اس سے اچھی بات کیا ہوسکتی ہے کہ وہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دعا کے ساتھ اپنی ذات کے لیے مانگنے کا آغاز کرے۔ آپ پر غالباً درود کا یہ پہلو واضح نہیں، اسی لیے ذہن میں اشکال پیدا ہوا۔ اس وضاحت کے بعد امید ہے کہ بات واضح ہوگئی ہوگی۔