خدا ہمارا مالی ہے ۔ ابویحییٰ
ہم نے یہاں ایک کل وقتی مالی رکھا ہوا ہے۔ یہ مالی نہ ہو تو جانور، موسم اور حالات چھوٹے چھوٹے پودوں اور کونپلوں کو پروان ہی نہ چڑھنے دیں گے۔ کہیں سے کیکر نمودار ہوجائے گا۔ کوئی بکری ان کو چر جائے گی۔ پانی کا نہ ملنا انھیں مرجھا دے گا وغیرہ۔
انسان کے ساتھ بھی یہ سب کچھ ہوسکتا ہے۔ اس کا اخلاقی وجود حالات کے بے رحم موسموں کی تاب نہ لاکر مرجھا سکتا ہے۔ ظلم و ناانصافی، معاش کی تنگی، حالات کا جبر اور ماحول کی سختی غرض ہر چیز انسان کے وجود کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی بچا سکتا ہے تو وہ پروردگار عالم ہے۔ وہی ہمارا مالی، ہمارا نگہبان ہے۔ ہمیں اُس سے مدد مانگنی چاہیے۔ وہی ہے جو کھاد کی گندگی سے سبزے کی خوبصورتی پیدا کرتا ہے۔ وہی ہے جو منوں مٹی میں دبی نازک کونپلوں کو آسمان کی سی بلندی اور رفعت عطا کرتا ہے۔ وہی ہے جو بد رنگ درختوں کو سبزے کی قبا، سائے کی ردا، پھولوں کا جمال، پھلوں کا کمال، خوشبو کی مہک اور رنگوں کی رونق عطا کرتا ہے۔ جو انسان اُس کریم کے قدموں میں گر کر، اس کے جمال و کمال کا واسطہ دے کر، اس کی قدرت اور صناعی کا اعتراف کر کے اس سے مانگتا ہے۔۔۔ رب رحیم اسے خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا۔ خدا ایسے انسان کا مالی بن جاتا ہے۔ اس کا پانی، اس کی دھوپ، اس کے موسم، اس کا روپ۔۔۔ سب خداوند خود سنوارتا ہے اور آخرکار مالی اپنے محبوب پودے کو ہمیشہ کے لیے اپنی جنت میں بسا دیتا ہے۔
جنت کیا ہے؟ اس کائنات میں جس طرح اندھیروں، آگ، چٹانوں اور گیسوں کے درمیان زمین کی جنت آج بنا دی گئی ہے، کل اسی طرح باقی کائنات کو بھی گل و گلزار کر کے جنت بنا دی جائے گی۔ اس جنت میں اعلیٰ اخلاق کے انسانوں کو بسایا جائے گا۔ ان کے اعمال کے بدلے میں ان کے باہر بھی حسن ہوگا اور ان کے اندر بھی۔ دنیا میں حیا ان کا لباس تھی، جنت میں ریشم و دیبا ان کا لباس ہوگا۔ دنیا میں مسجد اور عبادت ان کی پسند تھی، جنت میں لعل و موتی کے بنے محلات ان کے گھر ہوں گے۔ دنیا میں تقویٰ اور پرہیزگاری ان کا چلن تھا، جنت میں ہر دکھ، بیماری اور پریشانی سے بچا کر خوشیاں اور راحتیں ان کا نصیب کر دی جائیں گی۔ وہ دنیا میں اچھی گفتگو کرتے تھے، جنت میں ان کی سانس کے ساتھ خوشبو آیا کرے گی۔ دنیا میں ان کے اندر کینہ کی جگہ محبت، حسد کی جگہ خیر خواہی اور تکبر کی جگہ انکساری ہوتی تھی، جنت میں ان کے خون کی جگہ مشک، فضلات کی جگہ عنبر اور رگوں، پٹھوں کی جگہ نور بھر دیا جائے گا۔
یہ سب شاید عجیب محسوس ہو۔ مگر نظر اٹھا کر دیکھیے۔ جو ہستی آج کھاد کی گندگی سے پھولوں اور سبزے کا رنگ پیدا کر رہی ہے، اس کے لیے وہ سب کچھ کرنا کیا مشکل ہے جو پیچھے ہم نے بیان کیا ہے۔ اللہ پاک ہے۔ ہر تعریف اُسی کے لیے ہے۔ اُس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہی سب سے بڑا ہے۔