ہوا ہے فیصلہ ۔ احمد بشیر طاہر
ہوا ہے فیصلہ
ہوا ہے فیصلہ بستی جلائی جائے گی
پھر اس کے بعد شب غم منائی جائے گی
امیر شہر کو رونا ہے جس قیامت پر
کسی غریب کے گھر میں اٹھائی جائے گی
مجھے صفائی کا موقع بھلے ملے نہ ملے
سنا ہے عام عدالت لگائی جائے گی
بُلا کے سامنے کر کے کھڑا کٹہرے میں
میرے خلاف کہانی بنائی جائے گی
یہ داستانِ وفا ہے یہاں نہیں طاہرؔ
بروز حشر سنی اور سنائی جائے گی