Take a fresh look at your lifestyle.

ڈیپ فیک اور خواتین ۔ ابویحییٰ

آے آئی کی ترقی نے دنیا بھر میں ایک نئے سماجی اور اخلاقی مسئلے کو جنم دیا ہے۔ وہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال ہے۔ ڈیپ فیک وہ وڈیو وغیرہ ہوتی ہیں جو اے آئی کو استعمال کرکے بنائی جاتی ہیں۔ ان میں کسی بھی مرد یا خاتون کی عام تصویر کو استعمال کرکے ان کے چہرے کو فحش اور عریاں مواد پر مبنی تصاویر اور وڈیو میں اس طرح لگا دیا جاتا ہے کہ دیکھنے میں محسوس ہوتا ہے کہ یہ اسی مرد یا خاتون کی وڈیو یا تصویر ہے۔

ڈیپ فیک کا مقصد لوگوں کو بدنام کرنا یا ان سے انتقام لینا ہوتا ہے۔ اسی طرح مشہور لوگوں کی ڈیپ فیک بنا کر ویوز حاصل کیے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں خواتین خاص طور پر ڈیپ فیک کا نشانہ بن رہی ہیں۔خاتون مغرب کی ہو یا مشرق کی بے گناہ ہونے کے باوجود یہ اس کے لیے انتہائی شرمندگی کی بات ہوتی ہے۔ تاہم مشرق میں معاملہ ایسا ہوتا ہے کہ کسی خاتون پر جھوٹا الزام ہی اس کی زندگی برباد کر دینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ ایسے میں ڈیپ فیک سے بننے والی وڈیو اور تصاویر تو کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوں گی۔

ایسی صورتحال میں ایک طرف سائبر کرائم کی ایجنسیوں کی ذمہ داری بہت بڑھ جاتی ہے اور دوسری طرف خواتین کو اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر لگانے یا کسی کو دینے کے عمل میں بہت زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔ خاص طور پر تعلیمی اداروں میں پڑھنے والی بچیوں کو ان کے والدین کو سمجھانا چاہیے کہ تصاویر کھنچوانے میں بہت احتیاط کریں۔ اسی طرح عام لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ کبھی کوئی معاملہ ایسا سامنے آئے تو اسے پھیلانے کے بجائے خدا کا خوف کرکے پہلے مرحلے پر ایسی چیزوں کو تلف کر دیا جائے۔ یہ مسئلہ اتنا سنگین ہے کہ جب تک ہر شخص اپنا کردار ادا نہیں کرے گا، شیاطین معصوم لوگوں کی زندگیاں تباہ کرتے رہیں گے۔