بینک کے سود اور کرائے میں فرق ۔ ابویحییٰ
سوال: اگر ایک انسان 20 لاکھ روپے کا ایک گھر لیکر کرائے پر چڑھا دے اور 20 لاکھ روپے بینک میں جمع کرا کے ماہانہ نفع لیتا رہے تو کیا ان دونوں صورتوں میں ملنے والی رقم سود ہوگی؟ (سلمان شیخ)
جواب: آپ کے سوال سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کرایہ کی آمدنی اور بینک سے ملنے والے سود کا فرق سمجھنا چاہتے ہیں۔ بینک سے تو بلاشبہ سود ہی ملتا ہے۔ البتہ کرایہ سود نہیں ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ سود وہ اضافی رقم ہے جو کسی شخص کو آپ کی رقم کی واپسی کے بعد ادا کرنی ہوتی ہے۔ اس میں غور فرمائیے کہ پیسہ خرچ (Consume) ہوجاتا ہے۔ پھر واپس ادا کرنے والے کو وہ پیسہ پیدا کرنا ہوتا ہے اور پھر اس پر ایک اضافی رقم بطور سود دینی ہوتی ہے۔ جبکہ کرایہ میں اصل شے استعمال ہوتی ہے، خرچ (Consume) نہیں ہوتی کہ اسے دوبارہ پیدا کرنا ہو بلکہ استعمال کے بعد لوٹا دی جاتی ہے۔ البتہ استعمال کی جو سہولت لی گئی ہوتی ہے اس کے عوض کچھ رقم بطور کرایہ ادا کی جاتی ہے۔
سود میں پیسہ یا کسی اور قابل صرف (Consumable) چیز کو دوبارہ پیدا کرکے اس کے ساتھ اضافی طور پر رقم دینی ہوتی ہے۔ یہی چیز اس کو ظلم بناتی ہے اور اسی لیے سود ممنوع ہے۔ کرایہ میں، جیسا کہ ہم نے واضح کیا، ایسا نہیں ہوتا۔