ایام حیض میں نماز پڑھنا ۔ ابویحییٰ
سوال: میں امریکہ میں مقیم ہوں اور یہ جاننا چاہتی ہوں کہ کیا ایام حیض میں خواتین نماز پڑھ سکتی ہیں؟ قرآن میں تو عورتوں کو ان دنوں میں نماز پڑھنے سے نہیں روکا گیا۔ اس لیے میرا خیال ہے کہ عورتوں کو ان ایام میں نماز نہیں چھوڑنا چاہیے۔ (سعدیہ عمران)
جواب: خواتین کے لیے ایام حیض میں نماز پڑھنا ممنوع ہے۔ اس ممانعت کے لیے اس بات کا ذکر قرآن کریم میں ہونا ضروری نہیں۔ اس کا سبب یہ ہے کہ نماز کا اصل ماخذ سنت ہے۔ نماز کا طریقہ اور اس سے متعلق اور کئی چیزیں جیسے نماز کی رکعتیں، اوقات، تعداد، اذکار وغیرہ کا اصل ماخذ قرآن نہیں سنت ہے۔ اسی طرح اس ممانعت کا ماخذ بھی قرآن پاک نہیں بلکہ سنت ہے۔ اگر آپ اس اصول کو نہیں مانیں گی تو پھر جس شخص کا دل چاہے گا وہ 5 کے بجائے 10 نمازیں پڑھے گا، ہر رکعت میں دو کے بجائے چار سجدے کرے گا وغیرہ۔
رہا یہ سوال کہ یہ ممانعت کیوں ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ طہارت نماز کی شرائط میں سے ہے۔ ناپاکی کی حالت میں نماز ادا نہیں کی جاسکتی۔ اس کے لیے پاک ہونا ضروری ہے۔ حیض کی حالت ناپاکی کی ایک حالت ہے۔ خواتین کی یہ حالت چونکہ اختیاری نہیں ہوتی اس لیے انہیں نماز نہ پڑھنے کی رعایت دی گئی ہے۔ تاہم آپ چاہیں تو ان اوقات میں اللہ کا ذکر کرتی رہیں۔ یہ چیز تو ہر انسان سے ہر حال میں مطلوب ہے۔