ایک اعلیٰ انسانی قدر ۔ ابویحییٰ
ترمذی اور ابی داؤد کی ایک روایت کا مفہوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ جو شخص ہمارے بچوں پر شفقت نہیں کرتا اور بزرگوں کی تکریم نہیں کرتا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد ایک اعلیٰ انسانی رویے کی طرف ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں عام طور پر اس کا لحاظ کیا جاتا رہا ہے۔ دوران سفر یا کسی جگہ انتظار کرتے ہوئے یہ ہماری روایت رہی ہے کہ کوئی بزرگ آجائے تو نوجوان اس کے لیے اپنی نشست چھوڑ دیتے ہیں۔ بدقسمتی سے جدید طرز زندگی کی نفسا نفسی اور بے حسی میں اب یہ روایت ختم ہوتی جارہی ہے۔
دوسری طرف مغرب نے اس قدر کو اجتماعی زندگی کا ایک حصہ بنا دیا ہے۔ ان کے ہاں ساٹھ سال سے اوپر کے بزرگوں کے لیے ہر جگہ خصوصی رعایت اور خصوصی اہتمام سرکاری اور معاشرتی طور پر کیا جاتا ہے۔ ان کے لیے نشستیں مخصوص ہوتی ہیں۔ مختلف جگہوں پر انھیں فیسوں میں رعایت دی جاتی ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے گھر، معاشرے اور ہر سطح پر اس اہم انسانی اور اسلامی قدر کے فروغ کا کام کریں۔ بچوں کو بچپن ہی سے یہ بتایا جائے کہ زبان، عمل اور رویے، ہر پہلو سے بزرگوں کا احترام کرنا ضروری ہے۔ معاشرے میں اس چیز کو معیوب بنا دینا چاہیے کہ کوئی شخص خود کہیں بیٹھا ہو اور بزرگ کھڑے ہوئے ہوں۔ حکومتی سطح پر ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جن سے بزرگوں کو ہر جگہ سہولت ملے۔
اخلاقی زوال کے اس دور میں بزرگوں کے احترام کی اس روایت کو مرنے سے بچانا ہوگا۔ ورنہ ہمارا معاشرہ جانوروں کے گلّے میں تبدیل ہوجائے گا جہاں بزرگوں کا احترام نہیں ہوتا۔