شیطان کے نام کھلا خط ۔ ابویحییٰ
رات کے اس پہر جب دنیا سوچکی ہے، نیند میری آنکھوں سے کوسوں دور ہے۔ وجہ یقیناً 16 دسمبر 2014 کے دن معصوم بچوں کے قتل عام کا واقعہ ہے۔ کسی صاحب دل اور صاحب اولاد کے لیے معصوم بچوں کے ایسے بہیمانہ قتل کی یاد، نیند اڑانے کے لیے بہت ہے۔ مگر میری اذیت کو بڑھانے والی شے یہ المیہ ہے کہ یہ سب کچھ اللہ رب العزت اور سرکار دو عالم رحمت للعالمین کے نام پر ہوا۔
اس اذیت میں ہمارے جیسے عاجز لوگ صرف اپنے رب ہی سے فریاد کرسکتے ہیں، رات کا یہ پہر اس فریاد کے لیے بلاشبہ بہترین وقت ہے۔ مگر اس فریاد کے بعد کسی اور کو بھی کچھ بتانے کی ضرورت ہے۔ اس لیے کہ وہ ملعون جو اس پوری صورتحال کا اصل ذمہ دار ہے عالم الغیب نہیں ہے۔ میری مراد شیطان سے ہے۔ یہ فکر، یہ سوچ، یہ منصوبہ اسی ملعون کا ہے جس کی زندگی کا مقصد انسانوں کو جہنم کا ایندھن بنانا ہے۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دین حق یعنی اسلام سے دنیا کو متنفر کر دیا جائے۔ اور اس کی بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ یہود کی طرح مذہب کے نام لیوا مسلمان ہی یہ ’’خدمت‘‘ سرانجام دیں۔
پچھلے برس جب یہ واقعہ ہوا تو اس کے بعد میں نے ’’آخری جنگ‘‘ لکھنے کا عزم کیا تھا۔ اور اللہ رب العزت کی عنایت سے شیاطین کے سارے منصوبوں اور اللہ کی منشا کو اس کی کتاب قرآن مجید اور اس کے حبیب کی سیرت کی روشنی میں ’’آ خری جنگ‘‘ میں کھول کر لوگوں کے سامنے رکھ دیا ہے۔ میں اس عنایت پر اپنے رب کا بے حد شکر گزار ہوں کہ اس نے اس عاجز سے یہ کام لیا۔ فالحمدللہ رب العالمین۔
میں جانتا ہوں کہ شیطان کے لشکر بے شمار اور اس کے حمایتی بے گنتی ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ دور جدید میں شیطان کے وسائل بے حساب اور عصر حاضر میں اس کی کامیابیاں بے شمار ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ خدا و آخرت سے غافل کروڑوں غیر مسلم شیطان کے سپاہی بن چکے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ لاکھوں قوم پرست اور فرقہ فرست مسلمان اس کی کٹھ پتلیاں بن چکے ہیں۔ مگر اہم بات یہ ہے کہ ان سب کے مقابلے میں تنہا خدا، ایک خدا ہی کافی ہے۔
حسبنا اللہ و نعم الوکیل۔ نعم المولیٰ و نعم النصیر
اب وقت آگیا ہے کہ شیطان اور اس کی ذریت یہ جان لے کہ ان کی فتوحات کے دن ختم ہوچکے اور ان کی مہلت کے دن گنے جاچکے ہیں۔ شیطان اور اس کی ذریت اب ہر قدم پر مزاحمت دیکھے گی۔ شیطان اور اس کی ذریت اب ہر برس ایک نئی شکست کھاتی چلی جائے گی۔ وہ ایک داعی کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کریں گے تو خدا دوسرا سامنے لے آئے گا۔ وہ ایک داعی سے نمنٹنے نہیں پائیں گے تو دوسرا ان کے راستے میں آجائے گا۔ یہ بندگان خدا حق کی گواہی دیں گے اور اس راہ میں کسی مخالفت اور کسی فتنہ انگیزی کی پروا نہیں کریں گے۔ حق کی یہی گواہی وہ چیز ہے جس کے بعد اللہ تعالیٰ کی حجت لوگوں پر پوری ہوتی ہے اور پھر اس کی پکڑ کا اٹل قانون حرکت میں آتا ہے۔
آخرت کی زندگی جنت کی ابدی بستی کی شروعات سے قبل ایک آخری دفعہ اور فیصلہ کن طور پر اس قانون کے حرکت میں آنے کا وقت ہوگیا ہے۔ اب لوگ فیصلہ کر لیں کہ ان کو کیا کرنا ہے۔ اس لیے کہ لوگوں کے ابدی مستقبل کا فیصلہ اب ہو رہا ہے۔ اللہ اکبر۔ اللہ اکبر۔ لا الہ الا اللہ واللہ اکبر۔ اللہ اکبر۔ وللہ الحمد۔
بندہ عاجز ابویحییٰ