پین ٹومر‘ اسلام ۔ ابویحییٰ’
’’مجھے پین ٹومر چاہیے‘‘، دکاندار نے مجھے غورسے دیکھا اور پوچھا کہ آپ پینٹ ریموور (Paint Remover) مانگ رہے ہیں۔ میں نے اثبات میں سر ہلایا اور دل ہی دل میں خود پر ہنسنے لگا۔ دراصل گھر میں رنگ کرتے ہوئے رنگ والے نے بعض جگہوں پر کچھ رنگ گرا دیا تھا۔ اب اس رنگ کو صاف کرنے کے لیے اس نے مجھ سے ’پین ٹومر‘ کی فرمائش کی تھی اور میں یہی لینے چلا آیا۔ مگر اب مجھے معلوم ہوا کہ تعلیم یافتہ نہ ہونے کی بنا پر اس نے پینٹ ریموور کو ’پین ٹومر‘ بنا دیا۔ یہ تلفظ کی غلطی تھی۔ لیکن گھر آتے ہوئے میں سوچ رہا تھا کہ ہم اسلام کے معاملے میں تعلیم یافتہ نہ ہونے کی وجہ سے اس سے بھی زیادہ بڑی غلطی کرتے ہیں یعنی اسلام کی حقیقت کو نہ سمجھنے کی غلطی۔
اسلام کے نام پر ہمارے ہاں بہت کچھ پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کی بنیادی کتاب قرآن پاک اور دین کی بنیادی شخصیت یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہمیں یہ بتاتی ہے کہ دین اصل میں خدا کی ہستی کو اپنی زندگی کا مرکزی خیال بنا لینے کا نام ہے۔ اسلام کی حقیقت یہ ہے کہ انسان اپنی خواہشات، جذبات، احساسات، تعصبات اور نظریات سب کو خدا کی مرضی کے تابع کر دے۔ وہ اپنی محبت، چاہت، وفاداری اور اطاعت کا رخ تنہا اللہ کی طرف کر دے۔ وہ اپنے عقائد، عبادات، اور مذہبی رسومات میں صرف اور صرف اللہ کی بتائی ہوئی باتوں کو دین سمجھے۔ وہ بدعت، ضلالت، شرک، منافقت اور معصیت سے ہمیشہ دور رہے۔
خدا، جس کی عطا و مہربانیوں پر ہماری زندگی کا ہر لمحہ گزر رہا ہے، وہی ہماری زندگی کا مرکزی خیال ہو۔ ہماری ہر حمد، ہر تسبیح، ہر تعریف، ہر شکر، ہر سجدہ، ہر قیام، ہر دعا اور ہر آنسو صرف خدا کے لیے ہو۔ یہی حقیقی اسلام ہے۔ اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ اسلام نہیں ’پین ٹومر اسلام‘ ہے۔
کل قیامت کے دن ’پین ٹومر اسلام‘ والے ہر شخص کو خدا تعجب سے دیکھے گا۔ جس کے بعد اس شخص کی زندگی میں کبھی ہنسی نہیں آئے گی۔ صرف ابدی رونا اس کا مقدر ہوگا۔