نابینا مشق ۔ ڈاکٹر شہزاد سلیم
آنکھیں اللہ تعالیٰ کی عظیم ترین نعمتوں میں سے ایک نعمت ہیں۔ ہم اکثر ان کی قدر نہیں کرتے۔ جبکہ ان لوگوں کے لیے یہ انتہائی تکلیف دہ تجربہ ہوتا ہے جو یہ نعمت رکھتے ہیں اور پھر نابینا ہوجاتے ہیں، خاص طور پر جب کوئی علاج ممکن نہ ہو۔ پیدائیشی نابینا افراد کے لیے بھی یہ کوئی کم آزمائش کی بات نہیں ہوتی ہے۔
اس حقیقت کو باور کرانے کے لیے کہ یہ آنکھیں ہم پر خدا کا کتنا بڑا احسان ہیں، ہم یہ کرسکتے ہیں کہ چند منٹوں کے لیے اپنی آنکھیں بند رکھیں اور پھر اپنے روز مرہ کے معاملات سر انجام دینے کی کوشش کریں۔ یہ تجربہ ہمارے لیے انتہائی پریشان کن ثابت ہوگا۔
ٹھوکر کھانے کے ڈر کے ساتھ چند قدم ہی چل سکنا، بمشکل تمام پانی کا ایک گلاس پینا، انتہائی مشکل سے بیت الخلا کو استعمال کرنا، رنگ اور مناسبت سے بالکل ناواقف رہ کر کپڑ ے تبدیل کرنا، موٹر سائیکل اور گاڑی کو چلانے کا سوال ہی پیدا نہ ہونا، یہ وہ چند مسائل ہیں جو ہم کو فوری طور پر درپیش ہوجائیں گے۔ مزید یہ کہ ہم اس قابل تک نہ رہتے ہیں کہ اپنے گرد و پیش، یہاں تک کہ اپنے آپ کو دیکھ سکیں۔
یہی تو وہ آنکھوں کا تحفہ ہے جو ہمارے پاس ہے اور ہم اس کی قدر نہیں کرتے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم وقتاً فوقتا اس نابینا مشق کو کرتے رہیں تاکہ مسلسل اپنے آپ کو اس بات کا احساس دلا سکیں کہ ہم کتنے خوش قسمت ہیں۔ ہم ان بے شمار چیزوں کی محرومی کا شکوہ کرتے ہیں جو ہمارے پاس نہیں ہوتی ہیں۔ کیوں نہ ان نعمتوں کو گِنا جائے جو ہمارے پاس ہیں اور کیوں نہ اس گنتی کا آغاز آنکھوں سے کیا جائے جو ہماری دنیا کو منور کر دیتی ہیں۔