لافانی جنت ۔ شمائلہ عثمان
’’واہ یہ جگہ تو بالکل جنت ہے‘‘، یہ شہر کے اعلیٰ اور مہنگے بوفے ریسٹورنٹ میں داخل ہونے کے بعد منہ سے نکلنے والا پہلا جملہ تھا۔ باہر کی گرمی کافور ہو چکی تھی۔ ٹھنڈے ماحول میں ہلکی ہلکی موسیقی ماحول کو سحر انگیز بنا رہی تھی۔ شدید بھوک میں کھانے کی خوشبو اپنی جانب کھینچ رہی تھی۔ دوسرے ہال میں انواع و اقسام کے کھانے ، ان گنت میٹھے ، موسم کا ہر پھل ، ہر سبزی مختلف روپ اور ذائقوں کے ساتھ، جتنا چا ہوکھاؤ۔ ایک ٹائم لمٹ میں کوئی روک ٹوک نہیں۔ یہ تو واقعی جنت کا نظارہ ہے۔ ایک گھنٹہ تک ڈٹ کر کھایا پیا ، ماحول سے لطف اندوز ہوتے رہے ، لیکن یہ کیا؟ ایک ڈیڑھ گھنٹے کے بعد ہی ماحول میں گھٹن محسوس ہونے لگی۔ طبیعت سیر ہوجانے کی وجہ سے آنے والی کھانے کی خوشبو طبیعت کو بوجھل کر رہی تھی۔ باہر کی کھلی فضا میں کچھ طبیعت بحال ہوئی ، لیکن نئے آنے والوں کیلئے یہ جنت کا ہی منظر تھا ۔ لیکن بہت تھوڑے ٹائم کے لیے اور مخصوص طبقے کے لیے جو اس کے مقررہ دام ادا کرسکیں ۔ دنیا کی یہ محدود نعمتیں ، محدود لوگوں ، کے لیے محدود وقت تک ہیں ۔ پھر ان سب کا حساب کتاب ہونا ہے ۔
کیا اللہ کی بنائی ہوئی جنت سے کسی کا دل بھر سکتا ہے ؟ وہاں کے ادنیٰ سے ادنیٰ مقام سے بھی کوئی نکلنا چاہے گا؟ وہاں کی نعمتیں اور لذتیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہوں گی۔ نہ وہاں پہنچنے کے بعد اس کی کوئی قیمت چکانی پڑے گی۔ نہ حساب کتاب دینا ہو گا۔ نہ اس کے ختم ہونے یا چھن جانے کا خوف ہو گا۔ وہاں کی نعمتیں رب العزت کا خاص تحفہ ہوں گی ۔ داہنے ہاتھ والوں کے لیے ۔ اور رب کی عنایت ہرکمی اور عیب سے پاک ہو گی۔ جنت کی لافانی زندگی کا تصور جتنا بھی زیادہ سے زیادہ کر لیں وہ اس سے لاکھوں گناہ بڑھ کر ہو گی۔ اس جنت کا راستہ اس فانی زندگی سے ہی گزر کر نکلتا ہے جو بالکل سیدھا اور فطرت کے عین مطابق ہے۔ اس راہ کی تفصیل قرآن پاک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زندگی ہے۔ آیئے مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور ہمیشہ حاصل ہونے والی جنت کے طلبگار بن جائیں۔