اجتماعی کامیابی کا راز ۔ ریاض علی خٹک
آج جاپان ایک انتہائی ترقی یافتہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ملک ہے۔ جاپانی ترقی سوچ کا وہ سفر ہے جو ہینسی کائے Hansei kai سے شروع ہوتا ہے اور نومی کائے Nomi kai پر پہنچ کر اسے پرفیکشن کے قریب کر دیتا ہے۔
جاپان کے ہر سکول میں بچے اپنی کلاس کی صفائی کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ یہ صفائی عام صفائی نہیں ہوتی۔ اس صفائی کو مکمل بے داغ اور کلاس کو مکمل ترتیب سے رکھنا ہوتا ہے۔ روزانہ صفائی کے بعد بچوں کی میٹنگ ہوتی ہے۔ اسے hansei kai کہا جاتا ہے۔جس میں کمی کوتاہیاں ڈھونڈی جاتی ہیں۔ اگر کوئی کمی نہ ملے تب بھی بچہ کل اسے مزید سے مزید بہتر کرنے کا عزم کرتا ہے۔ یہ سکول میں دوسری کلاسوں کے مقابل عزت و ذمہ داری کا امتحان ہوتا ہے۔ بچہ جب سکول سے فارغ ہوتا ہے تو وہ صرف تعلیم یافتہ ہی نہیں ہینسی کائے یعنی اپنی غلطیوں کو ڈھونڈنے درست کرنے کی بھٹی میں کندن بھی ہوچکا ہوتا ہے۔
یہی بچہ کسی ادارے میں لگتا ہے۔ ملازمت شروع کرتا ہے۔ اب اسے کوئی hansei kai کی تلقین نہیں کرتا۔ یہ اپنا کام روز پہلے سے زیادہ بے عیب کرنے کی کوشش میں ہوتا ہے۔ اب اس ادارے کا فوکس Nomi kai ہوتا ہے۔ نومی کائے کسی کام پراجیکٹ کی تکمیل کی وہ پارٹی ہوتی ہے جس میں ادارے کے ملازمین اور مالکان سر جوڑ کر بیٹھتے ہیں۔ یہ سوچتے ہیں اسے مستقبل میں کیسے مزید سے مزید بہتر کیا جاسکتا ہے۔
یہ ہینسی کائے سے نومی کائے کا سفر ہی ہے جس نے جاپان کو دُنیا کے مشہور ترین برانڈز کی سرزمین بنا دیا۔ ساری دنیا ان کے معیار کو تسلیم کرتی ہے۔