ہندوستان میں پیغمبروں کی آمد ۔ ابویحییٰ
سوال:
السّلام علیکم
ہندوستان کی تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ علاقہ کئی ہزار سال سے انسانوں کا مسکن رہا ہے۔ مگر قرآن یا دیگر صحائف سے یہاں کسی نبی کی آمد کا سراغ نہیں ملتا۔ یہی معاملہ امریکا وغیرہ کا ہے۔ کیا اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسانوں کی طرف پیغمبر نہیں بھیجے؟ یا ہم ان سے لاعلم ہیں؟ پلیز وضاحت فرما دیں۔
محمد سجاد نواز
جواب: اللہ تعالیٰ نے تمام بنی نوع انسان کی طرف انبیاء بھیجے ہیں اور ہدایت کو تمام لوگوں تک براہ راست پہنچانے کا اہتمام کیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ "ہر قوم کے لیے ایک ہدایت دینے والا ہوتا ہے۔”، (سورۃ الرعد:7)
یہ آپ کے سوال کا اصولی جواب ہے۔ رہا یہ سوال کہ ہندوستان یا امریکہ میں کسی نبی کی آمد کا سراغ نہیں ملتا تو یہ بات ٹھیک ہے۔ مگر اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہاں نبی نہیں بھیجے گئے بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ قرآن مجید میں صرف ان انبیا کے قصے بیان ہوئے ہیں جن سے اس کے اولین مخاطبین یعنی بنی اسماعیل کے عرب اور یہود و نصاریٰ واقف تھے۔ یہی وہ انبیا ہیں جن کا ذکر ان کی روایات میں موجود تھا یا پھر ان کی کتابوں میں ان کے حالات تھے۔ اس کے علاوہ کسی اور نبی کا بیان قرآن مجید نے نہیں کیا۔ ظاہر ہے کہ اس مطلب یہ نہیں کہ باقی اقوام کے لیے نبی نہیں تھے۔ اس کا جواب تو مذکورہ بالا آیت نے دے دیا کہ ہر قوم کے لیے ہدایت کا اہتمام کیا گیا ہے۔