حضور کو جاگنے کی حالت میں دیکھنا ۔ ابویحییٰ
سوال: میں نے کچھ لوگوں سے سنا ہے جو یہ کہتے ہیں کہ جاگنے کی حالت میں حضور کا دیدار ممکن ہے یعنی حضور خواب میں بھی آسکتے ہیں اور جسمانی طور پر جاگنے کی حالت میں بھی آسکتے ہیں۔ ایک شخص نے مجھ سے یہ کہا کہ حضور دن کے وقت میرے پاس آئے اور مجھ سے باتیں کیں اسی طرح کے دعوے اور دوسرے لوگ بھی کرتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان باتوں میں کوئی سچائی ہے، کیا حضور جسمانی طور پر ملنے آسکتے ہیں، کیا قرآن میں اس بات کی کوئی تائید پائی جاتی ہے۔ (عرفان)
جواب: جو لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ وہ آج بھی جسمانی طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکتے اور ان سے ملاقات کرسکتے ہیں، انھیں بعض روایات کا مفہوم سمجھنے میں غلطی لگی ہے۔ حدیث میں جو بات بیان ہوئی ہے وہ کچھ اس طرح ہے:
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا تو دراصل اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل نہیں بنا سکتا۔(بخاری رقم:110)
خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اصل میں آپ کو دیکھنے کے مترادف ہے اور یہ کہ شیطان حضور کی شکل میں نہیں آسکتا، اس بات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دوسرے اسلوب میں اس طرح بیان کیا ہے:
’’جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ گویا اس نے مجھے جاگنے کی حالت میں دیکھا کیونکہ شیطان یہ قدرت نہیں رکھتا کہ میری شکل بنا سکے۔‘‘،(ابن ماجہ رقم:3904)
حدیث میں آنے والے الفاظ ’’اس نے مجھے جاگنے کی حالت میں دیکھا‘‘ کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ خواب میں دیکھنے والے کو دن کی روشنی میں اور جاگنے کی حالت میں حضور کا مشاہدہ ہوگا، بلکہ اصل زور اس پر ہے کہ خواب دیکھنے والے کو کوئی دھوکہ نہیں لگا۔ باقی جو باتیں لوگ کرتے ہیں ان کا دین میں کوئی اعتبار نہیں۔ کوئی محقق عالم ایسی بات نہیں کرسکتا۔