حرمتوں کے بارے میں خدائی ضابطہ
’’اے بنی آدم! ہر عبادت کے موقع پر اپنی زینت سے آراستہ رہو اور کھاؤ اور پیو، اوراسراف نہ کرو۔ اللہ تعالیٰ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، اے رسول ان سے کہو، کس نے اللہ کی اس زینت کو حرام کر دیا جسے اللہ نے اپنے بندوں کے لیے نکالا تھا اور کس نے خدا کی بخشی ہوئی پاک چیزیں ممنوع کر دی ہیں۔ کہو، یہ ساری چیزیں دنیا کی زندگی میں بھی اہل ایمان کے لیے ہیں، اور قیامت کے دن توخالصتاً انہی کے لیے ہوں گی۔ اس طرح ہم اپنی باتیں صاف صاف بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو علم رکھنے والے ہیں۔ اے نبی کہہ دو کہ میرے رب نے جو چیزیں حرام کی ہیں وہ تو یہ ہیں:
بے حیائی کے کام، خواہ کھلے ہوں یا چھپے،
اورحق تلفی،
اورناحق زیادتی،
اور اس بات کو حرام ٹھہرایا ہے کہ تم کسی چیز کو اللہ کا شریک بناؤ جس کی اس نے کوئی دلیل نہیں اتاری،
اوریہ کہ تم اللہ کے نام پر کوئی ایسی بات کہو جس کا تمھیں علم نہ ہو۔‘‘
(الاعراف7 :32-33)